آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کے سپرد کر رکھی ہے لیکن بھارت نے ایک مرتبہ پھر اس کی راہ میں روڑے اٹکانے شروع کر دیئے اور بھارتی میڈیا میں افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ یہ بھی ہائبرڈ سسٹم کے تحت ہو گی تاہم پی سی بی اس کی ہر سطح پر بھر پور مخالفت کرے گا اور ٹورنامنٹ کو ملک میں ہی کروانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔
بھارتی میڈیا کے بے بنیاد پراپیگنڈے کے بعد اب حیران کن طور پر آئس لینڈ نے کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی میں دلچپسی ظاہر کرتے ہوئے آئی سی سی کو خط لکھ دیا ہے جو کہ یقینی طور پر پڑھ کر آپ کیلئے بھی ہنسی روکنا مشکل ہو جائے گا ۔آئس لینڈ کرکٹ نے سوشل میڈیا پر چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ایک مزاحیہ پوسٹ میں کہا کہ بھارت کے سفر نہ کرنے کے موقف کی وجہ سے پاکستان کو میزبانی کے حقوق سے محروم ہونا پڑ رہا ہے۔
اپنی ٹویٹ میں آئس لینڈ کرکٹ نے لکھا کہ بھارت اور پاکستان نے سیاسی کشیدگی کی وجہ سے تقریبا ایک دہائی سے دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی اور متعدد رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹورنامنٹ کو دبئی منتقل کیا جاسکتا ہے۔آئس لینڈ کرکٹ نے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے اپنے مشکل موسمی حالات اور معیاری کرکٹ گراؤنڈز کی کمی کے بارے میں کرکٹ کونسل کے چیئرمین کریگ بارکلے کو خط لکھا۔
ٹویٹ میں لکھا گیا کہ ہم ایسے لوگ نہیں جو پیچھے ہٹیں، ہم نے 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے اپنی بولی جاری کی اور ہم اس بات کو سننے کے منتظر ہیں کہ آئی سی سی چیئرمین گریگ بارکلے اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔اس سے قبل آئس لینڈ کرکٹ نے ورلڈ کپ 2023 کے دوران کئی کھلاڑی پر تنقید کی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اسے آڑے ہاتھوں لیا گیا تھا۔
اس سے قبل آئس لینڈ کرکٹ نے سابق کپتان اور سٹار بلے باز بابر اعظم کو ایک بار پھر ہدف بنایا تھا جنہوں نے حال ہی میں تمام فارمیٹس کی کپتانی سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
بابراعظم نے 9 میچوں میں 40 سے بھی کم کی اوسط سے 320 رنز اسکور کیے، آئس لینڈ کرکٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بابر اعظم کو ان کی بیٹنگ اوسط پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک پوسٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’ایسی کیا چیز ہے جو وبائی مرض کے بعد بھی معمول پر نہیں آئی؟‘ اس کے جواب میں آئس لینڈ کرکٹ نے کہا کہ وہ بابر اعظم کی بیٹنگ اوسط ہے جو وبائی مرض کے بعد بھی معمول پر نہیں آئی۔