صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکیورٹی پلان ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کے لیے 10 لاکھ پولنگ اسٹاف درکار ،صوبوں سے فہرستیں مانگ لیں ۔
رپورٹس کے مطابق آئندہ عام انتخابات پر امن و امان کیلئےفوج کی مدد لی جائے گی ۔ الیکشن کمیشن نے حتمی فیصلہ کرلیا۔الیکشن کی تیاریوں پر چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں حتمی حلقہ بندیوں کی اشاعت اور انتخابی فہرستوں کی طباعت کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے شرکاء کو بتایا حلقہ بندیوں پر تمام اعتراضات طے پا چکے،حتمی حلقہ بندیاں 30 نومبر کو شائع ہو جائیں گی۔انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ نادرا میں جاری ہے ، ریٹرننگ افسروں کو فہرستوں کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔
الیکشن کمیشن کےاجلاس کو بتایا گیا کہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ضابطہ اخلاق مکمل کیا جا چکا ہے، اس کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا ، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسروں ، ریٹرننگ آفیسروں اور پولنگ سٹاف کی بروقت تربیت کےانتطامات بھی مکمل ہیں ، بیلٹ پیپروں کی چھپائی وقت پر ہو گی ، الیکشن میٹریل کی خریداری مکمل ہو چکی ہے ۔
الیکشن کمیشن نے 10 لاکھ پولنگ اسٹاف کی فراہمی کے لئے ، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو خطوط ارسال کر دیئے۔ سیکرٹری توانائی، گورنر اسٹیٹ بینک اور اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیوز سے بھی افسران کی فہرستیں طلب کر لیں ۔
صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے سیکیورٹی پلان سات روز کے اندر بھجوا دیں ۔