وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) نے نیب کی سفارش پر 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی جبکہ 13 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ کی ذیل کمیٹی برائے ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا اجلاس نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں منعقد ہوا۔
نگران وزیر مواصلات و ریلویز شاہد اشرف تارڑ، وزارت داخلہ اور دیگر اداروں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں ای سی ایل سے متعلق مختلف نوعیت کے کیسز کا جائزہ لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ذیلی کمیٹی نے مختلف محکموں اور اداروں کی طرف سے بھیجے جانیوالے 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔
ذیلی کمیٹی نے نیب کی سفارش پر 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں عمران خان سمیت 29 افراد کو ای سی ایل پر ڈالنے اور 13 مختلف نوعیت کے کیسز کو ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش بھی کی۔
رپورٹ کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شہزاد اکبر، مراد سعید، بشری بی بی، فرح گوگی، زمین فراہم کرنیوالے افراد، بیورو کریٹس اور ریونیو افسران کے نام بھی شامل ہیں۔
عدلیہ کی ہدایات پر 7 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی گئی، نظرثانی کیلئے پیش کی گئی اپیلوں میں سے 3 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی سفارش کی گئی۔
ذیلی کمیٹی کی سفارشات حتمی منظوری کیلئے نگران وفاقی کابینہ کو ارسال کی جائیں گی، جس کے بعد ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا۔