ایران سے بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اگست 2023 سے اب تک ساڑھے چار لاکھ غیر قانونی افغان باشندوں کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت ایران نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر میں غیر قانونی افغان باشندوں کی شمولیت پر انہیں ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا اور غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے سے نمٹنے کے لیے ایرانی حکام نے سرحدی گذرگاہوں کو بند کر دیا۔
ایرانی حکام کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد افغان باشندوں کی غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوتی رہی ۔
افغان باشندے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران میں بھی کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔
2021 میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے افغانستان سے بھاگ کر ایران میں غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے تھے۔