ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفرچٹھہ نےکہا ہے کہ لاہورماسٹر پلان میں غلط طریقےسے تبدیلیاں کی گئیں،مقدمہ درج کر کےمعاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئےڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے کہا کہ لاہورماسٹرپلان میں خلاف قانون چیزیں سامنےآرہی تھیں،پلان میں اختیارات کاغلط استعمال کرتے ہوئے تبدیلیاں کی گئیں،معاملےپرمقدمہ درج کرلیا ہے،اورتحقیقات کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی نے دارلہندسہ/کنسلٹنٹ کی طرف سے جمع کروائے گئے لاہور ماسٹر پلان میں جعلسازی کی اورکنسلٹنٹ کے ترتیب دیے گئے ماسٹر پلان میں جعلی کاغذات کا اضافہ کیا اور زرعی زمین کو رہائشی اور کمرشل اراضی بنانے کی کوشش کر کے 10 سے12 ارب کا مالی مفاد حاصل کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لیے پرویز الٰہی نے اپنے عہدے اور دفتر کا ناجائز استعمال کیا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں میرٹ سے ہٹ کرغیر قانونی تعیناتیاں کیں اور مختلف گریڈز کی 300 سے زائد اسامیوں پر من پسند افراد کی غیر قانونی تعیناتیاں کیں۔ انھوں نے کہا کہ من پسند افراد کو نوازنے کے لیے ٹیسٹنگ سروس کے مرتب شدہ رزلٹ کو تبدیل کیا گیا۔ اور رزلٹ میں ردوبدل کر کے میرٹ پر آئے امیدواروں کی حق تلفی کی گئی
سہیل ظفرچٹھہ نے کہا کہ کوٹلہ ابوبکرکو لاہورماسٹر پلان کاحصہ بناکرزمین کی قیمت میں10ارب کافائدہ اٹھایا،امیدہےہائیکورٹ سےمیرٹ پرتفتیش کیلئےریلیف ملےگا۔
انہوں نے کہا کہ مالی مفادات کیلئے پرویز الٰہی نے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے رحیم یار خان شوگر ملز کی کرشنگ کپیسٹی میں 30 ہزار میٹرک ٹن کا اضافہ کیا اور کرشنگ کپیسٹی 12 ہزار میٹرک ٹن سے یکمشت 42 ہزار میٹرک ٹن کر دی گئی جو خلاف قانون اور طے شدہ اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ فرح گوگی کےریڈوارنٹس پراسیس میں ہیں،جلدفرح گوگی کوانٹرپول کےذریعےگرفتارکرکےواپس لے آئیں گے،جبکہ ابراہیم مانیکاروپوش ہے،جلدٹریس کرکےگرفتارکرلیں گے۔