سینیٹ سے منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کا بل آج قومی اسمبلی میں بھی پیش کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے آج کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا ہے،جس کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم ایوان زیریں میں پیش کی جائےگی،وزیر قانون سینیٹ سےمنظور 27 ویں آئینی ترمیم کو زیر غور لانے کی تحریک پیش کریں گے،وزیرقانون 27 ویں آئینی ترمیم کوفوری منظورکرنےکی تحریک بھی پیش کریں گے۔
اس کے علاوہ سائبرکرائم میں 35 فیصداضافےسےمتعلق توجہ دلاؤنوٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے،شہریوں کےواٹس ایپ اورحساس معلومات کی ہیکنگ سےمتعلق توجہ دلاؤنوٹس ایجنڈےمیں شامل ہیں۔
حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی واضح اکثریت حاصل ہے،آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں، حکمران اتحاد کے پاس 237 کی اکثریت موجود ہے،مسلم لیگ (ن) کے 126، پیپلزپارٹی کے 74 ارکان کی ترمیم کو حمایت حاصل ہے، ایم کیو ایم کے 22، مسلم لیگ (ق) 5 ،استحکام پاکستان پارٹی کے 4 اراکین شامل ہیں،مسلم لیگ ضیاء 1، باپ پارٹی 1 اور 4 آزاد اراکین بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیں گے۔
واضح رہےکہ سینیٹ گزشتہ روز 27ویں آئینی ترمیم 64 اراکین کی حمایت سےمنظورکرلی گئی ہے، سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس کا اختیارختم،ستائیسویں آئینی ترمیم کے مطابق وفاقی آئینی عدالت بنے گی ،آئینی عدالت پرسپریم کورٹ کے فیصلوں کا اطلاق نہیں ہوگا،ججزکی اہلیت اور تقرری کی شرائط مقرر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو ہوگی۔
سینیٹ کے بعد 27 ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری پر صدر مملکت اس کی توثیق کریں گے جس کے بعد ستائیسویں آئینی ترمیم فوری نافذالعمل ہوجائے گی۔





















