وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایٹمی بجلی گھروں سمیت پاور سیکٹر کے واجبات اور ٹیرف کے تصفیے کا فریم ورک منظور کرلیا ۔ 1225 ارب روپے کے گردشی قرض کی فنانسنگ کیلئے 659ارب 60 کروڑ روپے کی حکومتی گارنٹی بھی منظور کرلی گئی ہے جبکہ وزارت میری ٹائم آفیئرز کی پورٹ قاسم پر معدنیات کی برآمد سے متعلق سمری مؤخر کردی گئی ہے ۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیرِ صدارت ای سی سی نے پاورسیکٹر کے مالی استحکام اور لاگت میں کمی کیلئےوزیراعظم ٹاسک فورس کی سفارشات کی توثیق کردی ۔ پاورڈویژن کو پاورہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کے تصفیے کے بعد نئی ہدایات بھی جاری کردی گئیں ۔ اعلامیے کے مطابق ادارے کی بندش کی ٹائم فریم رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی، اجلاس میں ہوم ریمیٹنس انسینٹو اسکیم کےبتدریج خاتمے کی بھی منظوری دی گئی ، البتہ اسکیم کا مکمل خاتمہ مالی سال دوہزار ستائیس کے بعد کارکردگی کے جائزے سے مشروط ہوگا ۔
ای سی سی نے وزارت قومی غذائی تحفظ کو زرعی تحقیقاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کی ازسرنو تقسیم کی اجازت دے دی ۔ وزارت داخلہ کےعملےکی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے چھیانوے کروڑ دو لاکھ روپے کا فنڈ منظور کر لیا گیا۔ کھاد کی فراہمی کیلئے میری فیلڈ سے گیس الاٹمنٹ اور قیمتوں کے تعین کی بھی منظوری دے دی گئی ۔






















