وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان سے مذاکرات کیلئے وفد استنبول روانہ ہو گیا ہے ، افغانستان سے کل صبح مذاکرات شروع ہوں گے، افغانستان دہشتگردی نہ ہونے کی ضمانت دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک بات نہیں کر سکتے کہ کیا بحث ہو رہی ہے، اعتراضات کیے ہیں، کمنٹ کرنا میرا بنتا نہیں، اگلے ہفتے آئینی ترمیم کی کوئی شکل نکل آئے گی، بلاول بھٹو کا حق ہے کہ وہ اظہار رائے دے سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف کا کہناتھا کہ تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد جو شکل نکلے گی وہ سامنے لے آئیں گے۔ پاک افغان، مذاکرات، پیش رفت کی امید ہوتی ہے تو تب ہی بات کی جاتی ہے، اگر پیش رفت کا امکان نہ ہو تو پھر وقت کا ضیاع ہی ہے، وفد روانہ ہو گیا، کل مذاکرات شروع ہو جائیں گے، خطے میں قیام امن کےلئے افغانستان والے دانشمندی سے کام لیں۔
ان کا کہناتھا کہ افغانستان سے مذاکرات کیلئے وفد استنبول روانہ ہو گیا، پیشرفت کی اُمید پر ہی بات چیت کی جاتی ہے، افغانستان سے کل صبح مذاکرات شروع ہوں گے، افغانستان دہشتگردی نہ ہونے کی ضمانت دینے کیلئے تیار نہیں، افغان وفد ضمانت نہیں دے رہا کہ ان کی سرزمین استعمال نہیں ہو گی۔






















