لاہور ہائیکورٹ نے لائسنس کے بغیر گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن شروع کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈیفنس حادثے کے ملزم کی قانونی تحفظ کی درخواست پر سماعت کی جس کے دوران انہوں نے بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ کار حادثہ بہت افسوسناک واقعہ ہے ، اگر سڑک پر دس لاکھ گاڑیاں ہیں تولائسنس صرف دو لاکھ ہیں جبکہ سی ٹی او لاہور نے بتایا کہ 73 لاکھ گاڑیاں ہیں اور 13 لاکھ لائسنس ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بغیر لائسنس کے گاڑیوں کے خلاف کیا اقدامات کر رہے ہیں، اس واقعے کے بعد ہی بتا دیں کہ کیا کیا کارروائی کی ہے جس پر سی ٹی او نے بتایا کہ پچھلے تین دن میں ہم نے کریک ڈاون کیا ہے۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی کو ٹریفک وارڈن روکتا ہے تو وہ کہہ دیتا ہے میں وکیل ہوں، میں جج کا بیٹا ہوں ، میں ایس ایس پی کا عزیز ہوں، کارروائی بلا تفریق ہونی چاہیے، یہ جرم زیادہ پوش ایریاز میں ہوتا ہے، بغیر لائسنس کوئی گاڑی سڑک پر نہ آئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ جو لوگ خود اپنے کمسن بچوں کو گاڑیاں دیتے ہیں انکے خلاف آپ کیا کر رہے ہیں جس پر سی ٹی او نے بتایا کہ قانون موجود ہیں انکے خلاف کارروائی ہوتی ہے۔