راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی سماعت آخری مراحل میں داخل ہوگئی،عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمہ کے آخری تین گواہان طلب کرلیے۔
سماعت کےدوران استغاثہ کےتین گواہوں انسپکٹرعصمت کمال،انسپکٹر تہذیب الحسن اور ڈی ایس پی اکبر عباس نے بیانات ریکارڈ کروائے،گواہان نےملزمان سے برآمد ڈنڈے،جھنڈے،پولیس ہیلمٹ،لائٹر ،فوجی مجسمے کےٹکڑے بھی جمع کروائے،انسپکٹر عصمت کمال نےچکری انٹرچینج پر پی ٹی آئی قیادت کی میٹنگ سےمتعلق شواہد عدالت پیش کئے۔
آج عدالت نے 8 گواہان کودوبارہ طلب کرنےسےمتعلق دائردرخواست پر پراسیکیوشن کونوٹس جاری کر دیےجبکہ سماعت کے دوران استغاثہ کے 3 گواہان کی بیانات ریکارڈ کرلیے گئے ہیں،
عدالت نےآئندہ سماعت پراستغاثہ کےآخری تین گواہوں انسپکٹریعقوب شاہ،انسپکٹرناظم حسین اورڈی ایس پی مرزاجاویدکو بیانات قلمبند کروانےکیلئےطلب کرلیا، 30ستمبرکو ان تین گواہان کی شہادت قلمبند ہونے کےبعد استغاثہ کی شہادت کلوز ہونے کا امکان ہے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ٹرائل روکنے سے متعلق دائر درخواست خارج کر دی
سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی کی جانب سےٹرائل روکنے سے متعلق درخواست پرفریقین میں شدید گرما گرمی ہوئی،وکیل صفائی فیصل ملک نے دلائل میں کہا ملزم کی غیرموجودگی میں ٹرائل کا حصہ نہیں بن سکتے،ٹرائل منتقلی سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے تک کیس کی کارروائی روکی جائے۔
پراسیکیوٹرظہیرشاہ نے مؤقف اپنایا 2023 میں قانون شہادت کی دفعہ 164 میں ترمیم کے بعد وڈیو لنک کیلئےتمام ایپلیکیشنز کواستعمال کرنےکی اجازت ہے،عدالتی کارروائی کابائیکاٹ عدالت کوہائی جیک کرنے کےمترادف ہے،وکلا صفائی کیخلاف پاکستان اورپنجاب بارکونسل کوریفرنس بھی بھیجا جاسکتا ہے۔
عدالت نےقراردیاکہ ٹرائل منتقلی سےمتعلق جب تک پنجاب حکومت کانوٹیفکیشن معطل نہیں ہوگا عدالتی کارروائی نہیں رک سکتی،نوٹیفکیشن جاری کرنا حکومت کی صوابدید ہے،آپ کی دو درخواستوں پرعدالت فیصلہ دے چکی،حیرانی ہے آپ پڑھتے ہی نہیں۔
خیال رہےکہ بانی پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نےٹرائل روکنےکی درخواست دائرکی تھی،درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ وڈیولنک ٹرائل پرلاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کافیصلہ آنےتک ٹرائل روکا جائے،بانی پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نے اے ٹی سی کورٹ سےمہلت کی درخواست کردی۔
واضح رہےکہ وکلائےصفائی نے ٹرائل کے طریقۂ کار پر اعتراض اٹھایا ہے،ان کا کہنا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والا واٹس ایپ ٹرائل غیر منصفانہ ہے، کیونکہ ملزم نہ اپنے وکیل کو دیکھ سکتا ہے اور نہ گواہ کو،وکلا کا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو یا تو عدالت میں پیش کیا جائے یا ٹرائل جیل کے اندر اوپن کورٹ میں کیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی۔






















