دس ارب ڈالر سے زائد لاگت کے ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، 1350 کلومیٹر ریلوے ٹریک بچھانے کیلئے معاہدہ دو اکتوبر کو ہوگا۔ ریکوڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ 39 کروڑ ڈالر کا بریج فنانسنگ معائدہ کیا جائے گا۔ ریکوڈک منصوبے پر پہلے مرحلے میں 7.72 ارب ڈالر اور دوسرے مرحلے میں مزید 3.3 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔
پاکستانی معیشت کیلئے گیم چینجر منصوبے ریکوڈک سے پیداوار کے آغاز کیلئے بڑی پیش رفت سامنے آگئے۔ دنیا کی پانچ بڑی کاپر اینڈ گولڈ مائنز میں سے ایک ریکوڈک منصوبے پر مجموعی طور پر 10 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ پہلے مرحلے میں 7.72 ارب ڈالر خرچ ہونگے۔ منصوبے پر کام کا آغاز کرنے کیلئے 1350 کلو میٹرریلوے ٹریک بچھایا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے بریج فنانسنگ کا معاہدہ 2 اکتوبر کو برطانیہ میں ہوگا۔ وزارت ریلوے کے سینئر حکام اور دیگر متعلقہ عہدیدار ریل ایگریمنٹ کیلئے برطانیہ جائیں گے۔ ای سی سی 39 کروڑ ڈالر کی بریج فنانسنگ کی منظوری دے چکی ہے۔
ریکوڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ بریج فنانسنگ کیلئے ایگریمنٹ کیا جائے گا۔ کمپنی بلوچستان تا کراچی ریل ٹریک کیلئے قرضہ فراہم کرے گی۔
حکام کے مطابق سرمایہ کاروں کو ٹرین چلانے کیلئے ریلوے نیٹ ورک تک رسائی دی جائے گی۔ بلوچستان سے معدنیات کو برآمد کرنے کیلئے طویل ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا۔ قانون سازی کے زریعے وفاقی حکومت کے بجائے ریلوے بورڈ نگرانی کرے گا۔ ریلوے بورڈ کی منظوری سے فیس، چارجز اور ریونیو شیئرنگ کی جائے گی۔
حکومت پاکستان ریکوڈک منصوبے کیلئے پہلے مرحلے میں 3.5 ارب ڈالر قرض لے گی۔ منصوبے کی فنانسنگ کیلئے اے ڈی بی سمیت عالمی اداروں سے بات چیت جاری ہے۔ ریکوڈک کاپر منصوبے کے فیز ون کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ 4.3 ارب ڈالر اور پھر 6.8 ارب ڈالر لگایا گیا تھا۔
منصوبے سے پیداوار سال 2028 سے شروع کرنے کا ہدف ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں سالانہ دو لاکھ ٹن کاپر نکالا جائے گا۔ پہلا مرحلہ سال 2029 میں مکمل کیا جائے گا، دوسرا 2034 مین شروع کیا جائے گا جس پر مزید 3.3 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔






















