حکومت نے ایس ای سی پی کے بعد اسٹیٹ بینک کے بورڈ سے بھی تنخواہیں مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاریاں شروع کر دیں ۔ گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار بورڈ آف گورنرزسے واپس صدر مملکت کو دینے کی تجویز ہے۔
سینیٹر انوشہ رحمان نے پاکستان اسٹیٹ بینک ایکٹ 1956 میں مزید ترمیم کا بل سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا۔ سینیٹر انوشہ رحمان کی جانب سے جمع کرائے گئے نجی بل میں ایکٹ کی دفعہ 14 اور دفعہ 9 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں ۔
گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار صدر مملکت کو واپس دینے کی تجویز ہے ۔ اسٹیٹ بینک بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ایک سینیٹر اور ایک ایم این اے شامل کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے ۔ ماضی میں گورنر اسٹیٹ بنک کی تنخواہ صدر مقرر کرتے تھے جسے 2022 میں تبدیل کیا گیا تھا ۔
سینیٹر انوشہ رحمان نے سماء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ مقرر کرنے والے بورڈ کے چیئرمین بھی گورنر اسٹیٹ بینک خود ہی ہیں، اس کی وجہ سے شفافیت پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار صدر مملکت کو واپس دینے کا بل پیش کیا ہے۔






















