کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 15 ہو گئی ہے جبکہ 38 زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ترجمان سول اسپتال کے مطابق کوئٹہ کے سریاب روڈ شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکے میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 38 زخمیوں کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کہتے ہیں دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔
چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ دھماکاجلسہ ختم ہونے کے بعد ہوا، خودکش حملہ آور کی لاش برآمد کرلی گئی۔ حملہ آور کی عمر 30 سال سے کم تھی۔
حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نےشہداء کےلئے15لاکھ روپے، زخمیوں کے لئے 5 لاکھ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگرد پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے، آئندہ مغرب کی نماز کے بعد جلسے جلوسوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب صدرمملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے میں دھماکے کی شدید مذمت اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
صدر مملکت نے حملے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور زخمیوں کو بہترین علاج فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معصوم اور نہتے شہریوں پر دہشت گرد حملے بزدلانہ اور انتہائی قابلِ مذمت ہیں۔ وزیراعظم کے مطابق ملوث افراد کی جلد نشاندہی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلائی جائے۔






















