شنگھائی تعاون تنظیم نے ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر زوردیتے ہوئے پائیدار ترقی کیلئے تعاون مستحکم کرنے اور محاذ آرائی پر مبنی حکمتِ عملی کو مسترد کرنے پر اتفاق کرلیا۔ تنظیم نے اقوامِ متحدہ کو جدید سیاسی اور معاشی حقائق سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اصلاحات کا مطالبہ بھی کردیا۔ چینی صدر نے کہا کہ خطے میں مشترکہ سیکیورٹی کا نظام تعمیر کریں گے، چین توانائی اور ڈیجیٹل معیشت میں تعاون کے پلیٹ فارمز قائم کرے گا، چند ممالک کے قوانین کو پوری دنیا پر مسلط کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم نے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک ریاستوں کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت کا احترام کریں گے، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور دھمکی نہ دینے کے اصول پر کاربند رہیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس سی او خطے میں سلامتی، استحکام اور پائیدار ترقی کیلئے تعاون کو گہرا کریں گے، بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر محاذ آرائی پر مبنی حکمتِ عملی کو مسترد کرتے ہیں، مساوی اور ناقابل تقسیم سلامتی کے ڈھانچے کی تشکیل کیلئے تعاون کریں گے۔
ایس ایس او نے اعلامیے کے ذریعے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ کو جدید سیاسی اور معاشی حقائق سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اصلاحات کی جائیں۔ یہ بھی کہا کہ اقوامِ متحدہ کے انتظامی اداروں میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔
چینی میڈیا کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے اعلامیہ پر تمام ممالک نے دستخط کردیئے، رکن ممالک میں 10 سالہ ایس سی او ڈیولپمنٹ اسٹریٹجی اپنانے پر اتفاق ہوگیا، ایس سی او سمٹ کے دوران 24 اہم دستاویزات پر دستخط کیے گئے، لاؤس کو ڈائیلاگ پارٹنر کے طور پر ایس سی او میں شامل کرلیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ہونیوالی دہشت گردی میں غیرملکی طاقتیں ملوث ہیں، بعض ممالک نے دہشت گردی کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ دنیا اب ان کے جھوٹے بیانیے پر یقین نہیں کرتی، گھناؤنے جرائم کے ذمہ داروں اور سہولت کاروں کو جوابدہ ہونا ہوگا، دہشت گردی اور انتہاء پسندی پورے خطے کیلئے خطرہ ہے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدگی کے بجائے ڈائیلاگ چاہتا ہے، جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے جامع مکالمے کی ضرورت ہے۔ شہباز شریف نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر بھی زور دیا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے ایس سی او ترقیاتی بینک کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ تنظیم کے رکن ممالک کو 10 ارب یوآن قرض فراہم کریں گے، تنظیم تناور درخت بن چکی، تجارت اور معیشت کے شعبوں میں تعاون کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔






















