24گھنٹوں میں دریائے چناب سے 10 لاکھ کیوسک کاریلا متوقع،3لاکھ سے زائد افراد کےمتاثر ہونےکاخدشہ ہے،ملتان بھر میں 1 لاکھ 19 ہزار 715 سے زائد سیلاب متاثرین محفوظ مقامات پرمنتقل ہوگئے۔
پنجاب کےدریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے،23 اضلاع میں بستیاں اور دیہات زیرآب آگئے،اب تک پچیس افراد لقمہ اجل بن چکے،چودہ لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔
دریائےستلج ہیڈ گنڈا سنگھ والا کےمقام پرتین دہائیوں کی خطرناک صورتحال ہے،بہاؤ تین لاکھ سے تجاوز کرگیا،قصور شہر خطر ےمیں ہے،انتظامیہ نے تلوار پوسٹ سےملحقہ دیہات خالی کرالیے،چونیاں میں کھمبے دریا برد ہونے سے بجلی کی سپلائی بندہے،اوکاڑہ،بہاولنگر، پاکپتن،بورے والا اور وہاڑی میں بھی ہزاروں افراد متاثر ہیں،بند ٹوٹنےسے پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا،کہروڑ پکا کےمتعدد علاقے ڈوب گئے،ہیڈ سلیمانکی پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ اڑتیس ہزار کیوسک تک جا پہنچا۔
دریائے راوی میں پانی کے بہاؤمیں نمایاں کمی ریکارڈ کی جارہی ہے،شاہدرہ پرپانی کابہاؤمزید کم ہوکر ایک لاکھ 38 ہزارکیوسک پر آگیا،اسی طرح جسڑ کےمقام پربہاؤ 78ہزار تین سو کیوسک رہ گیا،شاہدرہ اور سائفن کےمقام پراونچےدرجےکاسیلاب ہے،لاہورکی نواحی آبادیاں سیلاب کی زدمیں ہیں،جہاں معتدد علاقے زیر آب آگئے،ہیڈ بلوکی پردباؤ بڑھ گیا،جہاں ایک لاکھ 97 ہزار 170 کیوسک کا ریلابہہ رہا ہے،ہیڈ بلوکی کے 51 تمام گیٹ کھول دیے گئے۔
دریائےچناب میں چنیوٹ برج پربہاؤ بتدریج کم ہورہا ہے،فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کےمطابق اس برج پر 6 لاکھ 14ہزار 6 سو نوے کیوسک کا ریلا ہے،دریائےچناب میں ہیڈ مرالہ کےمقام پربہاؤ ایک لاکھ ایک ہزار چھ سوچالیس ریکارڈ کیا جارہاہے،دریائےستلج میں گنڈا سنگھ والا پر اونچےدرجے کاسیلاب برقرار ہے۔جہاں پر 3 لاکھ 3 ہزار 828 کیوسک کا سیلابی ریلاہے۔






















