دریائے راوی میں شاہدرہ پر پانی میں اضافے کے بعد اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی گئی۔
دریائے راوی کے ارد گرد مساجد میں اعلانات کیے گئے جبکہ دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے۔ شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی گئی۔ حکام نے اپیل کی ہے کہ نشیبی علاقوں اور دریا کی بیلٹ پر موجود لوگ مال مویشی لیکر اونچے علاقوں میں چلے جائیں۔
پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
شاہدرہ کے مقام سے ایک لاکھ 83 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے جبکہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے آئندہ چند گھنٹوں میں دو لاکھ کیوسک کا ریلا یہاں سے گزرنے کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، آئندہ 12 گھنٹوں میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ شاہدرہ سے آج تقریبا 2 لاکھ کیوسک تک پانی کا ریلہ گزرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 51 ہزار کیوسک ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق، دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 66 ہزار کیوسک ہے۔
حکام کے مطابق ابھی تک راوی میں سیلابی صورتحال قابو میں ہے۔ ضلعی انتظامیہ سمیت تمام محکموں کی تیاری مکمل ہے اور ہائی الرٹ پرہیں۔






















