آن لائن مالیاتی فراڈ سمیت سائبر کرائمز کی روک تھام کےلیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے حکومت کو سفارشات پیش کردیں۔ این سی سی آئی اے نےاداروں کے درمیان مشترکہ حکمت عملی کا میکنزم ناگزیرقرار دے دیا۔
این سی سی آئی اے کے مطابق ایف آئی اے، پی ٹی اے، اسٹیٹ بینک، ٹیلیکام آپریٹرز میں ادارہ جاتی ہم آہنگی بڑھائی جائے، این سی سی آئی اے نےفراڈ نیٹ ورکس کو توڑنے کے لیے مشترکہ چھاپے اورکارروائیوں کی سفارش کردی۔
تیز رفتار رپورٹنگ میکنزم اور ڈیجیٹل شواہد محفوظ کرنے کے نظام قائم کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ این سی سی آئی اے کے مطابق سائبر کرائمز کی بروقت تحقیقات اور قانونی کارروائی کوممکن بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق قوانین کو مؤثر بنانے کے ساتھ عدالتی نظام کو تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ مشکوک کال ٹریفک پیٹرنز کی نشاندہی اور غیر قانونی وی اوآئی پی سیٹ اپس بلاک کرنے کی تجویز ہے۔
مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث کال سینٹرز سے پاکستان کے ڈیجیٹل مالیاتی نظام پر عوامی اعتماد متاثر ہونے کا خدشہ ہے، این سی سی آئی اے نے غیرقانونی کال سینٹرز کا خاتمہ شہریوں کی معاشی سلامتی کے تحفظ کیلئے ناگزیر قراردے دیا، شہریوں کو دھوکہ دہی سے بچانے کےلیے عوامی آگاہی مہمات چلانے کی تجویز دی گئی ہے۔






















