پاکستان کے ایوان بالا نے فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کی رولنگ کیخلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کااجلاس ہوا، جس میں فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کی رولنگ کیخلاف قرارداد سینیٹر دلاور خان نے پیش کی۔
قرار داد میں سپریم کورٹ کی رولنگ کو پارلیمنٹ کی قانون سازی کیخلاف قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ فیصلہ پارلیمنٹ کے اختیارت میں مداخلت ہے، دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں فوجی عدالتوں میں ہونی چاہئیں۔
سینیٹر دلاور خان نے قرار داد میں کہا کہ شہریوں کا عسکری تنصیبات پر حملہ فوجی عدالتوں میں ہوتا ہے،ترمیم 1967 سے موجود ہے۔فوجی عدالتوں کیخلاف فیصلےسے دہشتگردی کو فروغ ملےگا۔
عدالت عظمیٰ کےبینچ کا فیصلہ اتفاق رائے سے نہیں دیا گیا،فیصلےمیں قانونی ابہام ہے،لارجربنچ اس کا جائزہ لے،9مئی واقعے میں ملوث افراد کوفوجی عدالتوں میں ٹرائل کیا جائے۔
سینیٹ میں ووٹنگ کے دوران سینیٹر رضا ربانی اور سینیٹر مشتاق احمدنے قرارداد کی مخالفت کی۔