سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے واپڈا کے زیر التوا کیسز پر نیب اور ایف آئی اے کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔ وزارت آبی وسائل سے کیسز کی مکمل تفصیلات بھی مانگ لی گئیں۔
سینیٹر شہادت اعوان کی زیر صدارت اجلاس میں واپڈا کے طویل عرصے سے زیر التوا مقدمات زیر بحث آئے۔چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا واپڈا کے بعض کیسز اکیس سال سے التوا کا شکار ہیں۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید نے بتایا کہ سولہ برس سے ان مقدمات پر توجہ نہیں دی گئی۔ کئی کیسز کا ریکارڈ بھی موجود نہیں۔ ڈیجیٹائزیشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔
سینیٹر شہادت اعوان نے انکشاف کیا کہ واپڈا کی دس ارب روپے مالیت کی اراضی پر قبضہ ہے جبکہ دو کھرب اٹھانوے ارب روپے سے زائد کے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔چیئرمین کمیٹی نے کہا نئی گاج ڈیم کے تیس ارب روپے کے غیرقانونی کنٹریکٹ سمیت چھ مقدمات نیب میں ہیں۔کمیٹی نے تمام مقدمات کی درجہ بندی اور ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کی سفارش کردی۔اراکین نے نیلم جہلم پراجیکٹ کی بندش پر بھی شدید تشویش ظاہر کی۔حکام نے بتایا منصوبے کا ٹیل ریس ٹنل مرمت کے بعد نو ماہ چلتا رہا لیکن ہیڈ ریس ٹنل بیٹھنے سے پراجیکٹ بند ہوگیا ہے۔کمیٹی نے نیلم جہلم پراجیکٹ پر بریفنگ انکوائری مکمل ہونے تک موخر کردی۔






















