کراچی میں مون سون کے دوسرے اسپیل کا آغازہوگیا،تیز ہواوں کے ساتھ موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا،میئر کراچی مرتضی وہاب نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
کراچی کےمختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ تھوڑی دیرکیلئے تھم گیا،موسلا دھاربارش کے باعث ایم اے جناح روڈ پرپانی جمع ہونے سےٹریفک کی روانی متاثرہے،شہرقائد کےساتھ ساتھ سندھ کےدیگرچھوٹے بڑے شہروں میں بھی کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہےکہ آئندہ بارہ سے چوبیس گھنٹوں کے دوران سندھ کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے،کراچی،حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص اور سکھر میں طوفانی بارشیں متوقع ہیں،جبکہ مختصر وقت میں پچاس سے سو ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق کراچی، حیدرآباد، سکھر اور میرپورخاص میں شہری سیلاب کا خطرہ ہے ۔ ٹھٹہ، بدین، جامشورو اور دادو میں اچانک سیلاب آسکتا ہے،دریائے سندھ اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے نشیبی علاقوں میں طغیانی کا خدشہ بھی ظاہر کر دیا گیا۔ مرکزی شاہراہوں اور مقامی سڑکوں کے زیرِ آب آنے سے آمدورفت متاثر ہو سکتی ہے
بجلی اورٹیلی کمیونیکیشن سروسزمیں تعطل کا دورانیہ بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے،شہریوں سےکہا گیا ہےکہ قیمتی سامان اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیں۔
کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی موسلادھار بارش نے شہر کا بُرا حال کردیا،کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں بچوں سمیت دس افراد جان سے گئے۔
کراچی میں اربن فلڈنگ سے پوراشہر پانی میں ڈوب گیا،شہر کی مرکزی شاہراہوں سے پانی مکمل طور پر نہ نکالاجاسکا،ایم اے جناح روڈ کے بیشتر حصے سے پانی نکال دیاگیا،ایم اے جناح روڈ پر لائٹ ہاؤس سےمزار قائد تک پانی صاف کردیا گیا،کے ایم سی بلڈنگ سے میڈیسن مارکیٹ تک پانی جمع ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کراچی میں کل عام تعطیل کا اعلان
سٹی کورٹ کےاطراف اورڈرگ روڈ اورلیاقت آباد انڈرپاسز میں پانی موجود ہے،آئی آئی چندریگرروڈ سے مکمل پانی نہیں نکالا جاسکا،شہری انتظامیہ ڈی واٹرنگ پمپ کے ذریعے نکاسی آب میں مصروف ہے۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر رہا،کئی پروازیں منسوخ متعدد کا رخ موڑ دیا گیا تیز بارش سے انٹر نیٹ کی فراہمی بھی متاثرہے،انٹر نیٹ میں خلل اور اسپیڈ سلو ہونےکی شکایات ہیں






















