وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نےکہا بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئے معاہدے کئے گئے،ٹاسک فورس کام کررہی ہے،آنے والے دنوں میں توانائی اخراجات میں کمی آئے گی،اور بجلی سستی ہوگی۔
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب نے راولپنڈی چیمبرمیں تقریب سےخطاب میں کہا ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ایک بڑا اضافہ ہے،جیسے جیسےقرضوں کی ادائیگی ہوگی یہ صورتحال بہتر ہوگی۔پچھلےسال قرضوں کی لاگت میں ایک ہزار ارب روپےکی کمی ہوئی،اس سال بھی قرضوں میں اتنی ہی کمی ہوگی۔
مزیدکہامعاشی اوراقتصادی کامیابیوں کوعالمی سطح پردیکھاجارہا ہے،2عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے ریٹنگ بہترکی،تیسری بھی جلد کردےگی، امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے،پوری کوشش ہے اس سال کے آخر تک پانڈا بانڈ جاری کردیں،پالیسی ریٹ 11 فیصد پرآگیا،سی ای اوز کا اعتماد 84 فیصد بڑھ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے رائٹ سائزنگ کی پالیسی اپنائی گئی ہے، 400 سے زائد محکموں میں رائٹ سائزنگ کا عمل جاری ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں کا سارا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر نہیں ڈال سکتے، زرعی آمدنی کو ٹیکس کا حصہ بنایا گیا ہے،جتنی مالیاتی سپیس میسر تھی اس کےمطابق تنخواہ داروں کو ٹیکس ریلیف دے چکے،ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے
وزیرخزانہ نےکہا صرف بجٹ میں نہیں،تاجروں سے سال بھرمشاورت جاری رہےگی،مشاورت سےحقیقت پسندانہ پالیسیاں بنائی جائیں گی،فنانس ایکٹ میں اضافی سیف گارڈز رکھے تھے،فنانسل بل کی شقوں پر مشاورتی انداز میں عمل درآمد چاہتے ہیں،پاکستان کو ایک خوشحال،مضبوط اور ترقی یافتہ ملک بنانا ہے۔





















