امریکی صدر ٹرمپ کی کینیڈا کے ساتھ تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے متعلق سوشل ٹروتھ پر لکھا کہ کینیڈا نے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کیا ہےجس کے بعد ہمارے لیے کینیڈا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا بہت مشکل ہو گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر دونوں ممالک مقررہ تاریخ تک کسی معاہدے پر نہ پہنچے تو کینیڈا کے تمام سامان پر 35 فیصد ٹیرف عائد کر دیا جائے گا، جو امریکہ،میکسیکو،کینیڈا معاہدے کا حصہ نہیں ہیں۔
دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے کہا کہ واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات تعمیری ہیں لیکن ڈیڈ لائن تک مکمل معاہدہ ممکن نہیں ہے۔ مذاکرات شدید مرحلے میں ہیں، مگر تمام امریکی ٹیرف ختم کرنے والا معاہدہ مشکل ہے۔
کینیڈا امریکہ کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔گزشتہ سال کینیڈا نے 349.4 بلین ڈالر کا امریکی سامان خریدا اور 412.7 بلین ڈالر کی برآمدات کیں۔ کینیڈا امریکہ کو سٹیل، ایلومینیم اور گاڑیوں کا بڑا سپلائر ہے، جن پر ٹیرف کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے اعلان کیا کہ کینیڈا ستمبر میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں تباہی پھیلائی ہے۔






















