اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے کچھ علاقوں میں فوجی کارروائیوں میں تعطل کا اعلان کردیا گیا، 3 مقامات پر لڑائی روزانہ کی بنیاد پر کچھ دیر کیلئے روکی جائے گی، غزہ کیلئے مصر سے امدادی سامان کے قافلے روانہ ہوگئے جبکہ فضاء سے امدادی سامان کے پیکٹ گرانے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔
مصر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ کیلئے مصر سے امدادی سامان کے ٹرکوں کی روانگی شروع ہوگئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے مصر کے ریاستی ٹیلی ویژن القاہرہ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امدادی سامان کی ترسیل کا سلسلہ کئی ماہ کے بین الاقوامی دباؤ اور امدادی اداروں کے انتباہی بیانات کے بعد شروع ہوا، جن میں بتایا گیا کہ علاقے میں قحط کی سی صورتحال پھیل رہی ہے۔
امدادی سامان کی روانگی سے چند گھٹنے قبل اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ غزہ میں امدادی سامان لے جانے والے اقوام متحدہ کے قافلوں کی محفوظ نقل و حرکت کیلئے ’خصوصی راہداری‘ قائم کی جائے گی۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا ہے کہ گنجان آباد علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی میں وقفہ دیا جائے گا، مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ سے القہرہ کے نمائندے نے بتایا کہ درجنوں ٹرک امداد لے کر جنوبی غزہ میں کرم ابو سالم (کرم شالوم) کراسنگ کی طرف بڑھے ہیں۔
بین الاقوامی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غزہ کے 22 لاکھ لوگ بڑے پیمانے پر بھوک کا شکار ہیں۔ اسرائیل نے مارچ میں خوراک کی تمام سپلائی منقطع کردی تھی جس کے بعد مئی میں نئی پابندیوں کے ساتھ دوبارہ سپلائی شروع کی گئی۔
اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے ساتھ مل کر فضاء سے امدادی سامان کے بیگ گرائے جائیں گے جس میں آٹا، چینی اور دیگر کھانے کی اشیاء شامل ہوں گی۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ میں امدادی سامان فضاء سے گرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب بین الاقوامی پانیوں میں فلسطینیوں کیلئے امداد لے جانے والے جہاز "حنظلہ" پر دھاوا بول دیا، جو غزہ کی جانب رواں دواں تھا۔ یہ جہاز "فریڈم فلوٹیلا" نامی تنظیم کے زیر اہتمام تھا، جس پر 21 انسانی حقوق کے کارکن سوار تھے۔
جہاز پر سوار کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر نشر ہونیوالی براہ راست ویڈیو میں دیکھا گیا کہ وہ جہاز کے عرشے پر بیٹھے ہوئے تھے اور اطالوی مزاحمتی نغمہ ’’بیلا چاؤ‘‘ گا رہے تھے۔ اسی دوران اسرائیلی فوجی طاقت کے زور پر جہاز پر سوار ہوئے اور مکمل کنٹرول سنبھال لیا، کچھ ہی دیر بعد جہاز سے براہ راست نشریات کا سلسلہ منقطع ہوگیا۔
فریڈم فلوٹیلا اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ "اسرائیلی افواج نے بین الاقوامی پانیوں میں جہاز ’’حنظلہ‘‘ کو غیرقانونی طور پر روکا اور اس پر قبضہ کیا"، آن لائن بحری ٹریکنگ سسٹم کے مطابق ’’حنظلہ‘‘ اس وقت مصری ساحل سے تقریباً 50 کلومیٹر اور غزہ سے 100 کلومیٹر دور تھا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ جہاز اب اسرائیلی ساحلوں کی جانب رواں ہے اور اس پر سوار تمام افراد محفوظ ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق کارروائی سے قبل جہاز کی جانب سے ایک ہنگامی کال بھی کی گئی تھی جب اسرائیلی بحری جہاز اس کے قریب پہنچے۔





















