پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں شدید مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ راولپنڈی جہلم اور چکوال میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں لوگ سیلابی پانی میں پھنس گئے۔
جہلم کے ڈھوک بدر گاؤں میں برساتی نالے کا پانی داخل ہوگیا۔40سے زائد لوگ پانی میں پھنس گئے، جنہیں نکالنے کےلیے آپریشن شروع کردیا گیا۔
ریسکیو کرنے کے لیے پاک فوج کا پیلی کاپٹر اور انتظامیہ کے افسران موقع پر موجود ہیں۔ تمام افراد کو ائیر ایمبولینس کے زریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔
مقامی انتظامیہ اور فوج مشترکہ طور پر صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو ہوشیار رہنے اور ہدایات پر عمل کی اپیل کی گئی ہے۔ اب تک متعدد افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ متاثرین کو لائف جیکٹس اور فوری امداد فراہم کی جاری ہے ۔
پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق چکوال میں 400ملی میٹرسےزائد بارش ہوچکی ہے، گذشتہ 24 گھنٹوں کےدوران چکوال میں ریکارڈ بارش کے باعث سیلابی صورتحال ہے۔ سیلابی پانی میں پھنسے شہریوں کونکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
حکام کے مطابق پاک فوج کے ہیلی کاپٹرسمیت تمام ذرائع سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، شہریوں کے باحفاظت انخلاتک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔
پنجاب میں مون سون بارشوں سےنقصانات کی رپورٹ جاری
پی ڈی ایم اے پنجاب کی مون سون بارشوں سے نقصانات سے متعلق رپورٹ کے مطابق رواں سال مون سون بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد103ہوگئی رواں سال بارشوں کےباعث مختلف حادثات میں393 شہری زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث128مکانات متاثر اور 6مویشی ہلاک ہوئے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مون سون بارشوں کے باعث 63 شہری جاں بحق جبکہ 290 زخمی ہوئے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھرمیں آج بھی مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، مون سون بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں، ندی نالوں میں طغیانی کا الرٹ جاری کردیا گیا۔ حکام کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کر کے جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر چھٹی کا اعلان
سیلابی صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی اور چکول میں چھٹی کا اعلان کردیا گیا، ڈپٹی کمشنرچکوال اور راولپنڈٰی نے سیلابی صورتحال کے پیش نظرلوکل چھٹی کا نوٹیفکیشنز جاری کردیے۔ تمام انتظامی ادارے اس چھٹی سے مستثنیٰ ہوں گے۔






















