پی ٹی آئی رہنما کنول شوذب نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں بننے والے آئینی بینچ نے آئین کو ہرا دیا ہے، جس دن یہ بینچ تشکیل دیا گیا، اسی دن سے اس پر شکوک و شبہات پیدا ہو چکے تھے۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما کنول شوذب نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کی تھیں اور آج بھی ہیں، لیکن آج یہ سیٹیں ان سے چھین لی گئی ہیں، جو آئین و قانون کے خلاف ہے۔
کنول شوذب نےکا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں بننے والے آئینی بینچ نے آئین کو ہرا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس دن یہ بینچ تشکیل دیا گیا، اسی دن سے اس پر شکوک و شبہات پیدا ہو چکے تھے۔
اس موقع پر درخواست گزار لال چند ملہی نے بھی سپریم کورٹ کی کارروائی پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔ کہااپنے وکلا کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے دباؤ کے باوجود آئینی اور قانونی مؤقف پیش کیا۔
لال چند ملہی کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سینئر وکیل حامد خان کے دلائل پر قدغن لگائی گئی، جو عدالتی آزادی اور شفاف سماعت پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم نےبار بار درخواست کی گئی کہ 26ویں آئینی ترمیم کو پہلے سنا جائے، لیکن اس مطالبے کو نظر انداز کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وکلا کے ساتھ عدالتی ماحول میں نامناسب رویہ اپنایا گیا، جو قابل افسوس ہے۔






















