سپریم کورٹ نے آرمڈ فورسز ممبران کیلئے سول سروس امتحان میں رعایتی پالیسی پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ میں آرمڈ فورسز ممبران کیلئےسول سروس امتحان میں رعایتی پالیسی پر اعتراض کی درخواست پر سماعت ہوئی،وکیل درخواست گزار نےموقف اختیارکیا کہ عام شہری کو سی ایس ایس کیلئے پہلے تحریری اورپھر انٹرویو پاس کرنا ہوتا ہے،آرمڈ فورسز کو سی ایس ایس کلیئر کرنے کیلئے صرف انٹرویو دینا پڑتا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی کہاکیا آپ کو وکیل ہونے پرشرمندگی ہے؟آرمڈ فورسز کے افسران کے سول سروس میں آنے سے آپ کے کون سے حقوق متاثر ہوتے ہیں؟جس پروکیل نےکہا ایف پی ایس سی کلئیر کرنے کے باوجود بھی سی ایس ایس کرنے والوں کو تحریری امتحان کلیئر کرنا پڑتا ہے۔
بعد ازاں عدالت نےسول سروس رولز 1956 کےسیکشن 3 پر وفاقی حکومت کونوٹس جاری کرتے ہوئےسماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔






















