قومی اسمبلی کےاجلاس میں خطاب کرتےہوئےچئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پرحملہ کیا،اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی کی،ایران کی خودمختاری کو کسی صورت چیلنج نہیں کرنا چاہیے،ایران پرحملے کی مذمت کرتے ہیں۔
چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہاپاکستان کا بیانیہ امن کا ہے،ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے خطے کے عوام کی زندگیوں کو داؤ پر لگایا گیا،ایران اسرائیل جنگ کا حل سفارتکاری سے نکالا جاسکتا ہے
پاک بھارت جنگ پربات کرتے ہوئےکہا پاکستان نے نیتن یاہو کی سستی کاپی کو جنگ اور سفارتکاری کے میدان میں شکست دی،گزشتہ حکومت کا مؤقف تھا کشمیر ہائی وے کو سری نگر ہائی وے کہہ دیں گے اورہرجمعہ کو کشمیر کے حق میں آواز اٹھائیں گے،موجودہ حکومت نے بھارت کے جہاز گرائے اور اسے سیز فائر کیلئےمجبورکیا،کشمیر اب عالمی ایشو بن چکا ہےیہ کشمیریوں کی کامیابی ہے۔کشمیر اب بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں رہا۔
مزیدکہا سندھ طاس معاہدہ کی معطلی غیر قانونی ہے،بھارت کی دھمکی یو این چارٹر کی خلاف ورزی ہے،بھارت نے ڈیم اور کینال بنانے کی کوشش کی تو ہم جنگ کریں گے،بھارت یا تو سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے،جنگ کے بعد چھ کے چھ دریا پاکستان کے عوام کو دلوائیں گے۔
بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا شورشرابہ
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی بجٹ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہابی آئی ایس پی بجٹ میں بھی 20 فیصد اضافےکو خوش آمدید کہتے ہیں،حکومت کےسالانہ 10 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس صفر کرنے کے اقدام کو سراہتے ہیں، پہلے یہ ٹیکس سالانہ 6 لاکھ روپے پر تھا۔زراعت ہماری ریڑھ کی ہڈی ہے،افسوس سے کہتا ہوں کہ ہماری حکومت ہی اس ہڈی کو توڑ رہی ہے،وفاقی حکومت نےآئی ایم ایف کے نام پرصوبوں کوزراعت پالیسی بنانےپرمجبور کیا،ہمیں مجبور کیا گیا کہ کسانوں سے خریداری نہ کریں کسان جائیں تو جائیں کہاں،ان فیصلوں سے گندم کے کاشتکاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے،ملک میں کسانوں کو ریلیف کے لیے زراعت ایمرجنسی ڈکلئیر کی جائے۔






















