سعودی عرب، عراق، مصر، کویت، کیوبا، چلی، میکسیکو اور وینزویلا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پرردعمل کا اظہار کردیا، مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔
ہفتہ اور اتوار کی رات امریکا نے بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں کے ذریعے ایران کی تین جوہری تنصیبات فردو، اصفہان اور نطنز پر حملہ کردیا۔ ایرانی حکام نے حملوں کی تصدیق کردی تاہم نقصانات کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
سعودی عرب نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کردی، سعودی وزارت خارجہ نے مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری نازک حالات میں بحران کے خاتمے کیلئے کوششیں کرے، ایران کے مسئلے کو سفارتکاری سے حل کیا جائے۔
دوسری جانب کویت اور عراق نے بھی امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔
عراق نے ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے پر شدید تشویش ہے۔
عراق کا کہنا ہے کہ فوجی کشیدگی میں اضافہ خطے کے امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔
مصری وزارت خارجہ نے بھی ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کردی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ایران پر امریکی حملے پر گہری تشویش ہے، ایران پر حملوں سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرہ ہے۔
قطر نے ایران پر امریکی حملے پر ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران پر امریکی حملے کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی حملے افسوسناک ہیں۔
امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں پر کیوبا، چلی، میکسیکو اور وینزویلا نے بھی شدید مذمت کی ہے۔






















