خیبر پختونخوا محکمہ تعلیم نے حالیہ نویں اور دسویں جماعت کے رزلٹ میں ناقص کارگردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کے خلاف کارروائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے ۔
رپورٹس کے مطابق نویں اور دسویں امتحانات میں سرکاری سکولوں کی ناقص کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کیخلاف کارروائی کا عمل شروع ہوگیا ہے20 فیصد یا اس سے کم نتائج کے سکولوں سٹاف کی سزائیں ہوں گی۔ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ متعلقہ سٹاف کو شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں گے۔خراب کارکردگی کے حامل اساتذہ کا ٹیچنگ الائونس روکے جائیں گے۔
ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ضلعی تعلیمی افسران کو ہدایات جاری کی ہے کہ سزائوں کے لئے ضلعی افسروں کو خصوصی طورپروفارما ارسال کیا گیا ہے۔ پورے صوبے میں خراب کارکردگی کے حامل سکولوں کی تعداد 707 ہے ایسے سکول بھی ہیں جن کے نتائج صفر فیصد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:۔ اساتذہ کا لیو انکیشمنٹ پالیسی اور اسکولوں کی نجکاری کیخلاف احتجاج جاری
خیال رہے کہ پنجاب کی نگران حکومت کیخلاف پنجاب بھر سے اساتذہ و سرکاری ملازمین نے 10اکتوبر کوحکومتی ملازمین کش پالیسیوں کے خلاف آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کے زیر اہتمام دھرنا دیا تھا ۔ملازمین نگران حکومت کی طرف سے لیو انکیشمنٹ میں کمی، سالانہ ترقی کی بندش، پنشن و گریجویٹی میں کمی ، ملازمت کی مستقلی نہ ہونے، تعلیمی اداروں کی این جی اوز کو حوالگی و اڈاپشن ، کی وجہ سے اساتذہ س اور سرکاری ملازمین سراپا احتجاج تھے۔
پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکریٹری رانا لیاقت کا کہناتھا کہ حکومت سے مذاکرات کی کوشش کی گئی ہے جو ناکام رہی اور حکومت اساتذہ سمیت دیگر سرکاری ملازمین کے مطالبات تسلیم کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔