ریپبلکن پارٹی کےتھامس میسی نے ایک اہم بل متعارف کرایا ہے جس کے تحت امریکی صدر کو ایران پر کسی بھی فوجی حملے سے قبل کانگریس سے باقاعدہ منظوری لینا لازم ہو گا۔
امریکی ایوان نمائندگان کے رکن اور ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے تھامس میسی نےایران پر حملہ کرنے کے ٹرمپ کے اختیارات کو محدود کرنے کا بل پیش کیا اس بل میں واضح طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایسے تمام حملےختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے جن کی منظوری کانگریس نے نہیں دی۔
قانون سازوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امریکی آئین کے اس اصول کو تقویت دیتا ہے کہ جنگ کا اختیار صرف کانگریس کو حاصل ہے۔اسی نوعیت کا ایک اور مسودہ گزشتہ روز امریکی سینیٹ میں بھی پیش کیا گیا۔
I just introduced an Iran War Powers Resolution with @RepRoKhanna to prohibit U.S. involvement in the Israel-Iran war.
— Thomas Massie (@RepThomasMassie) June 17, 2025
This is not our war. Even if it were, Congress must decide such matters according to our Constitution. pic.twitter.com/LuIl59lt45
اگرچہ یہ قانون سازی کانگریس سے منظور ہو بھی جائے تو اسے صدر ٹرمپ کے ویٹو کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، لیکن قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کوششوں سے صدر پر دباؤ بڑھے گا، خاص طور پر ان حلقوں کی جانب سے جو ایران کے ساتھ جنگ کے سخت مخالف ہیں۔
واضح رہے یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اسرائیل و ایران کے درمیان جاری تناؤ کے سبب امریکی کردار پر بھی عالمی سطح پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔






















