زمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا نے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد اپنے بیٹے اور بھتیجے کو کابینہ میں بطور نائب وزیر مقرر کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر کے 34 سالہ بیٹے ڈیوڈ منانگاگوا وزیر خزانہ متولی اینکوب کے نائب پر کام کریں گے جبکہ ان کے بھتیجے ٹونگائی مفیدی کو سیاحت کا نائب وزیر مقرر کیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ 26 وزارتوں پر مشتمل نئی تشکیل شدہ کابینہ کا حصہ ہے۔
ڈیوڈ منانگاگوا نے حال ہی میں یونیورسٹی آف زمبابوے سے قانون کی ڈگری حاصل کی ہے اور وہ مڈلینڈز صوبے سے زانو پی ایف پارٹی کی جانب سے نوجوانوں کے کوٹہ سسٹم کے ذریعے پارلیمنٹ کا حصہ بنے ہیں جبکہ ٹونگائی منانگاگوا ہنیانی حلقہ سے زانو پی ایف کے ممبر پارلیمنٹ ہیں، ان کے مرحوم والد ڈیوڈ منانگاگوا صدر منانگاگوا کے چھوٹے بھائی تھے۔
اس اقدام سے حکومت کے اندر اقربا پروری کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور صدر ایمرسن منانگاگوا کے اس فیصلے پر قانون سازوں اور عوام کی جانب سے شدید تنقیدی رد عمل سامنے آیا ہے۔
سٹیزن کولیشن فار چینج ( سی سی سی ) کے قانون ساز فدزئی مہرے نے صدر منانگاگوا کی کابینہ پر تنقید کرتے ہوئے اسے ناقابلِ دفاع قرار دیا اور حکومت کے اندر قانونی حیثیت، بدعنوانی، تشدد، اقربا پروری، نااہلی اور اخلاقی مسائل کے بارے میں خدشات کو اجاگر کیا۔
رپورٹس کے مطابق صدر منانگاگوا اپنے ایک اور بیٹے ایمرسن جونیئر کے لیے بھی اپنے دفتر میں سرکاری کردار پر غور کر رہے ہیں اور وہ پہلے ہی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ صدر کی ملاقاتوں میں شرکت کر چکے ہیں اور ممکنہ طور پر بطور مشیر یا ڈائریکٹر ان کے کردار کو باقاعدہ بنانے کا منصوبہ ہے۔