پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستانی پارلیمانی وفد نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے پاکستان کاکس کے اراکین سے ملاقات کی جن میں ری پبلکن پارٹی کے جیک برگ مین، ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹام سوازی اور دیگر اراکین شامل تھے۔
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پاکستان کے پارلیمانی سفارتی وفد کے اراکین بھی موجود تھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کانگریس اراکین کے سامنے بھارت کی جانب سے پانی کو ہتھیار بنانے اور انڈس واٹر ٹریٹی کی یکطرفہ معطلی کے اقدام کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے پوری دنیا کے مستقبل کے لیے خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیز پالیسیوں اور بغیر ثبوت الزامات لگا کر حملوں کی روش وزیراعظم نریندر مودی کے جنگی جنون کا مظہر ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن بھارت کسی صورت مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک، بھارت تنازع کے دوران سیز فائر کے لیے ادا کردہ مثبت کردار کی تعریف کی اور خبردار کیا کہ اگر بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کو نہ روکا گیا تو خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔
ملاقات میں فریقین نے خطے میں پائیدار امن کے قیام اور عوامی سطح پر روابط بڑھانے پر اتفاق کیا۔
امریکی کانگریس کے اراکین نے پاکستان کے مؤقف کو غور سے سنا اور باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر آمادگی ظاہر کی۔






















