کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کشمیری عوام آج یوم شہداء جموں عقیدت و احترام سے منارہے ہیں۔ یوم شہدائے جموں کے موقع پر کنٹرول لائن کے دونوں اطراف جلوس اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔
آزادکشمیر میں یوم شہدائےجموں کے موقع پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مظفر آباد میں پریس کلب ہے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
1947 کو آج کے ہی دن ڈوگرہ فوج نے جموں کٹھوا، ادھم پور اور ریاسی کے اضلاع میں کشمیری مسلمانوں کی منظم نسل کشی کی تھی۔ تقسیم ہند کے اعلان کے بعد ان اضلاع کے کشمیری مسلمان پاکستان کی طرف ہجرت کرنے کیلئے پولیس اسٹیشنوں میں جمع ہوئے۔
6 نومبر کو 60 سے زائد بسوں پر پہلا قافلہ سیالکوٹ کی جانب روانہ کیا گیا۔ سامبہ کے مقام پر راشٹریہ سیوک سنگھ اور ڈوگرہ فوج نے گھات لگا کر حملہ کیا اور ایک سو تئیس گاؤں جلا کر تمام افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ 2 ہفتے تک جاری رہنے والے اس قتل عام میں دو لاکھ 37 ہزار کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔