صہیونی فوج غزہ کی بچی کھچی عمارتوں کو بھی تباہ کرنے لگی۔ اسرائیلی ٹینک غزہ میں اندھا دھند گولہ باری کر رہے ہیں اور جہاں کوئی عمارت سلامت نظر آتی ہے، بم سے اڑا دی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 46 ہوگئی۔ غزہ حکام کے مطابق متعدد صحافی ابھی بھی زخمی اور لاپتہ ہیں۔ اسرائیلی جارحیت سے کئی صحافیوں کے خاندان بھی شہید ہوئے۔
ترک حکام کا کہنا ہے اسرائیل جان بوجھ کر صحافیوں کونشانہ بنا رہا ہے جبکہ الجزیرہ سمیت دوسرے گروپس کے صحافیوں کودھمکی آمیزفون کالزبھی موصول ہوئیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے بربریت کی تمام حدیں پار کردی۔ اسکولوں۔ اسپتالوں اور ایمبولینسز پر حملوں کا سلسلہ تیز کردیا۔ الشفا اسپتال کے گیٹ پر ایمبولنسز کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 15 فلسطینی شہید ہوگئے۔ صہیونی فوج نے اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسامہ زید اسکول پر بم گرا دیا جہاں 20 فلسطینی پناہ گزین شہید ہوگئے۔
حکام کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے 9 ہزار 227 ہوگئی جبکہ 32 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ گنجائش اور استعداد ختم ہونے پر اونروا نے مزید مہاجرین کو پناہ دینے سے معذرت کرلی۔