امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں ایران کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتا ہوں، فضول پراکسی وارز کا خاتمہ چاہتا ہوں، پوری دنیا کی نظریں مشرق وسطیٰ پر لگی ہوئی ہیں، آج کی ملاقات امریکا خلیج تعاون کا تسلسل ہے۔
سعودی شہر ریاض میں گلف سمٹ کا آغاز ہوگیا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شریک ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس موقع پر ابتدائی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے پہلے دور میں اس خطے میں امن عمل کا آغاز ہوچکا تھا، مستقبل قریب ہم ایک بار پھر امن عمل کو آگے بڑھائیں گے، امید ہے مزید ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بنیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ شہزادہ محمد بن سلمان اور صدر اردوان سے گفتگو کی، بات چیت میں ہم نے شام کو نیا موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا، شام پر عائد تمام پابندیاں ہٹانے پر اتفاق کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یمن کے ساتھ ہم نے 52 دن بعد جنگ بندی کرلی، ہم نے 100 دن میں 4 سالوں جتنا کام کیا ہے، فلسطین اور اسرائیل دونوں کے قیدی رہا ہونے چاہیں، شام اپنی سرزمین سے فلسطینی عسکریت پسندوں کو نکالے۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں ایران کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتا ہوں، میری کوشش ہے ایران کے ساتھ کسی ممکنہ ڈیل پر پہنچ سکیں، فضول پراکسی وارز کا خاتمہ چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کی نظریں مشرق وسطیٰ پر لگی ہوئی ہیں، ہمیں خطے کو شرپسند عناصر سے پاک کرنا ہے، پرامن اور مستحکم مشرق وسطیٰ چاہتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ آج کی ملاقات امریکا خلیج تعاون کا تسلسل ہے، خلیجی ممالک امریکا سے معاشی تعلقات کا اعادہ کرتے ہیں۔






















