پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا ابتدائی سیشن اختتام پزیر ہوگیا ہے۔ فریقین کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات کل سے شروع ہوں گے۔ پاکستان نے قرض پروگرام پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرا دی۔ ایف بی آر حکام کے مطابق آئی ایم ایف نے ابتدائی سیشن میں معاشی کارکردگی کو سراہا۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا ابتدائی سیشن ختم ہوا ہےآئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان نے قرض پروگرام پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرا دی ہےمعاشی ٹیم نےآئی ایم ایف کے طے کردہ تمام اہداف پورے کرنے کاعزم کیا ہے۔
وزارت خزانہ حکام کی پہلی سہ ماہی کی معاشی کارکردگی پرآئی ایم ایف حکام کو بریفنگ بھی دی گئی ہے۔ فریقین کےدرمیان تکنیکی سطح کےمذاکرات کل سے شروع ہوں گےجائزہ مکمل ہونے پرپاکستان کو71 کروڑڈالرکی اگلی قسط ملے گی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈیپارٹمنٹ حکام کے مطابق آئی ایم ایف نے ابتدائی سیشن میں معاشی کارکردگی کو سراہا ہے۔ جولائی تا اکتوبر ہدف سے 66 ارب روپے زیادہ ٹیکس جمع کیامالی سال کے پہلے 4 ماہ میں 2 ہزار 748 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کیااقتصادی جائزہ کامیابی سے مکمل ہوگا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہےاسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے تحت مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کی ۔دوسری طرف آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر نے کی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر نے پہلی سہ ماہی میں اہداف حاصل کرنے پر حکومتی کارکردگی کوسراہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے مشکل شعبوں میں بہتری کیلئے اقدامات کئے ہیں پاکستانی معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کیلئے اقدامات جاری رکھے جائیں۔
وفاقی نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشساد اخترکا کہنا تھا کہ معاشی بحالی کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر اصلاحات کو آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے آئی ایم ایف وفد کی پاکستان آمد کا خیرمقدم کیا۔
نگراں وزیر خزانہ نے سٹینڈ بائی معاہدے کے تحت حکومتی معاشی کارکردگی سے آگاہ کیاآئی ایم ایف مشن چیف کو معاشی بہتری کیلئے کیئے گئے اقدامات سے آگاہ کیااجلاس میں ایف بی آر اصلاحات اور گردشی قرضوں میں کمی کے اقدامات پر بریفنگ بھی دی گئی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے مالی تعاون پر نگران وزیر خارجہ جلیل عباسی جیلانی نے آئی ایم ایف کے کردار کو سراہا ہے۔