بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کی مسلح افواج کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ حملے کے جواب میں "آپریشنل آزادی" دے دی ہے۔
بین الاقوامی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مودی نے فوج اور سیکیورٹی حکام کے ساتھ بند کمرے میں ملاقات کی، جس میں انہوں نے افواج کو کہا کہ انہیں پہلگام حملے کے جواب کے طریقہ، اہداف اور وقت کے تعین میں مکمل آزادی حاصل ہے،ملاقات میں آرمی چیفز اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ شریک تھے۔
واضح رہے کہ پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔