کینیڈا کے عام انتخابات میں لیبر پارٹی اپنی حکومت بچانے میں کامیاب ہوگئی ہے، مارک کارنی کی قیادت میں لبرل پارٹی نےمخلوط حکومت کے قیام کے لیے رابطے تیز کردیئے ۔
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے عام انتخابات میں لبرل پارٹی کی کامیابی کے ساتھ اپنی واپسی مکمل کر لی، لیبرپارٹی343میں سے168نشستیں حاصل کرسکی جبکہ کنزرویٹیوز144نشستیں حاصل کرنےمیں کامیاب رہی ہے۔
وزیر اعظم مارک کارنی نے 3 اپریل کو اوٹاوا میں اعلان کیا تھاکہ اگر امریکہ قیادت نہیں کرنا چاہتا تو کینیڈا ہم خیال ممالک کے ساتھ اتحاد بنا کر عالمی قیادت سنبھالنے کے لیے تیار ہے انتخابی مہم میں کارنی کی ٹرمپ مخالف بیانات نے عالمی توجہ حاصل کی۔
کارنی کی لبرل پارٹی نے پیئر پوئیلیور کی قیادت میں کنزرویٹیوز کو شکست دی ہے، برتری کے باوجود ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر ٹیرف لگانے اور ملک کو ضم کرنے کی دھمکی کے بعد عوامی حمایت کنزرویٹیوز سے ہٹ گئی۔
کارنی کی جیت کے باوجود لبرلز ایوان زیریں میں صرف اقلیتی نشستیں حاصل کر سکے، جس سے حکومت کو چھوٹی جماعتوں پر انحصار کرنا پڑے گا۔ آسٹریلیا کے 3 مئی کے انتخابات سے قبل وہاں کی جماعتیں بھی کارنی کی مقبولیت کو قریب سے دیکھ رہی ہیں۔
سابق سفارتکار کولن رابرٹسن کے مطابق کارنی 1960 کی دہائی کے بعد سب سے زیادہ اہل وزیر اعظم ہیں وہ یورپ، آسٹریلیا اور جاپان جیسے ایشیائی جمہوری ممالک کے ساتھ تجارت بڑھا کر امریکی ٹیرف کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔