وزیراعظم شہبازشریف نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیئے جانے ، اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے سمیت دیگر اقدامات کے بعد کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شریک ہو گی ۔ اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد پیدا ہونے والی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں حالیہ پہلگام حملے کے بعد کئے گئے بھارتی غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ کمیٹی اجلاس میں عجلت میں اٹھائے جانے والے بھارتی نا قابل عمل آبی اقدامات کے جواب دینے کا بھی جائزہ لے گی۔
یاد رہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کی تقسیم سے متعلق ہے۔
بھارتی حکام نے اٹاری-واہگہ سرحد پر واقع اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان واحد سڑک رابطہ ہے۔اس کے علاوہ بھارت میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارت کاروں کے ویزوں کو محدود کردیا جائے گا جبکہ پاکستانی شہریوں کے لیے سارک کے تحت ویزوں کی سہولت مکمل طور پر ختم کردی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں پاکستانی شہریوں کو اب بھارت کے ویزے حاصل نہیں ہوسکیں گے۔
بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے دفاعی اتاشی کو بھی فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی، بالخصوص کشمیر کے تنازع اور سرحدی مسائل کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔