انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے کرکٹ میں بلے اور گیند کے درمیان توازن بحال کرنے کے لیے دو گیندوں کے موجودہ اصول میں تبدیلی پر غور کر رہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے ہرارے میں ہونے والے آئی سی سی اجلاسوں کے دوران تجویز دی گئی ہے کہ ہر اننگز میں 35ویں اوور کے بعد صرف ایک گیند استعمال کی جائے۔یہ تجویز آئی سی سی مینز کرکٹ کمیٹی نے پیش کی ہے، جس کی سربراہی سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کر رہے ہیں۔
اس نئے مجوزہ قانون کے تحت ہر اننگز کی شروعات موجودہ نظام کے مطابق دو نئی گیندوں سے ہی ہوگی، لیکن 34 اوور مکمل ہونے کے بعد فیلڈنگ سائیڈ کو اختیار ہوگا کہ وہ دونوں میں سے کس گیند کے ساتھ آگے کھیل جاری رکھنا چاہتی ہے۔ جو گیند منتخب نہیں کی جائے گی، اسے بطور ریزرو رکھا جائے گا۔
ابتدائی طور پر یہ تجویز زیر غور تھی کہ گیند کی تبدیلی 25 اوورز کے بعد کی جائے، مگر کمیٹی نے یہ محسوس کیا کہ 17 اوورز پرانی گیند کے ساتھ کھیل جاری رکھنا زیادہ مناسب ہوگا۔ تمام بورڈز سے کہا گیا ہے کہ وہ اس مجوزہ تبدیلی پر رواں ماہ کے اختتام تک اپنی آراء فراہم کریں۔ اگر اتفاق رائے ہوگیا، تو یہ قانون آئی سی سی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں جولائی میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ یہ صرف "پلئینگ کنڈیشنز" سے متعلق تبدیلی ہے، اس لیے اس کے لیے آئی سی سی بورڈ کی منظوری درکار نہیں۔
موجودہ اصول اکتوبر 2011 سے نافذ ہے، جبکہ 1992 کے ورلڈ کپ میں بھی یہ طریقہ رائج تھا۔ اس سے پہلے، 34ویں اوور کے بعد گیند کو لازمی طور پر بدلا جاتا تھا تاکہ بلے بازوں کو بہتر نظر آنے والی گیند دی جا سکے۔