اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی احتساب عدالت سے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
رپورٹس کے مطابق سولہ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اپیلوں کا فیصلہ میرٹ پر دلائل سن کر کیا جائے گا۔ نیب کے مؤقف کی وجہ سے نواشریف کو حفاظتی ضمانت دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی اپیلیں بحال کرنے کا 16 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے جاری کیا۔
W.P._No.3333_of_2023_638343746520439194 by Farhan Malik on Scribd
عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کی اپیلیں بحال کرنے کی درخواست منظور کی جاتی ہےنواز شریف کی اپیلوں کو میرٹ پر سن کا فیصلہ کیا جائے گا19 اکتوبر کے عبوری ریلیف کے باعث نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا گیانواز شریف کو گرفتار نہ کرنے کے عبوری ریلیف میں 2 دن کا اضافہ کیا گیا نوازشریف کی حفاظتی ضمانت نیب کے واضح اور غیر مبہم مؤقف کی وجہ سے دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:۔ نواز شریف کی ایون فیلڈ ،العزیزیہ ریفرنسز اور توشہ خانہ کیس میں ضمانتیں منظور
عدالت نے تفصیلی فیصلہ میں لکھا کہ نیب نے کہا نواز شریف کی گرفتاری نہیں چاہئے نواز شریف نے اپیل بحال کرنے کی درخواست دائر کی۔24 اکتوبر کو نوٹس جاری کیا،نوازشریف کی اپیل بحالی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔