اسلام آباد میں خیبرپختونخوا کے سیکیورٹی اور گورننس چیلنجز پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ مقررین نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فوجی اقدامات کے ساتھ ساتھ معاشی و سماجی اصلاحات کو بھی ناگزیر قرار دیدیا۔
اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کے زیرِ نگران سیمینار میں اہم سیاسی و حکومتی شخصیات نے شرکت کی، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی اور مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے بطور مہمان سیمینار میں حصہ لیا۔
سیمینار میں خیبرپختونخوا کے سیاسی اور معاشی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی، خیبرپختونخوا کے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز اور مقامی کمیونٹیز کے درمیان مؤثر تعاون کی ضرورت ہے، کے پی کی جغرافیائی اہمیت اسے غیر معمولی سیکیورٹی چیلنجز سے دوچار کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے مسائل پر فوری توجہ اور مقامی حکومت کو مضبوط کرنا وقت کی ضرورت ہے، دہشتگردی نے ہماری معیشت کو شدید نقصان پہنچایا، گڈ گورننس ہی استحکام کا واحد راستہ ہے۔
امیر حیدر ہوتی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر دہشتگردی کے خلاف قومی حکمت عملی اپننا ہوگی، سیاسی قیادت کو ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر صوبے کی سلامتی کو اولین ترجیح دینی ہوگی، فاٹا انضمام کے بعد عوام کی توقعات پوری کرنا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ پائیدار امن کیلئے صرف آپریشن نہیں، سماجی ترقی اور مکالمہ بھی ضروری ہے۔
تمام مقررین کا اس بات پر اتفاق تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فوجی اقدامات کے ساتھ ساتھ معاشی و سماجی اصلاحات بھی ناگزیر ہیں، صوبے میں پائیدار امن کیلئے سیکیورٹی، گورننس اور ترقی پر مشتمل مربوط قومی حکمتِ عملی اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔