نگران پنجاب حکومت نے چار ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
چار ماہ کے بجٹ کا حجم 2 ہزار باہتر ارب روپے رکھا گیا ہے،بجٹ میں 350ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی گئی۔غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 1650 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
نگران وزیراطلاعات پنجاب عامرمیر کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 141قومی اسمبلی اور 297صوبائی اسمبلی کے حلقے ہوں گے،الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت کے درمیان فوکل پرسن تعینات کیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنرنے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیا،ان سے کہا ہےکہ پنجاب حکومت کی کارکردگی سب سے بہتر ہے،الیکشن کمیشن نے تاریخ نہیں دی، جنوری میں الیکشن کا امکان ہے،پنجاب میں غیر قانونی لوگوں کی تعداد ایک لاکھ 74ہزار ہے،چیف الیکشن کمشنر نےتمام صوبائی حکومتوں کےساتھ ملاقات کرنی ہے۔
50 ہزار پولنگ اسٹیشنز میں سے 7ہزار حساس قرار دیئے گئے ہیں،آرمی ،رینجرز اور پولیس کے ایک لاکھ 45 ہزار اہلکار تعینات کیئے جائے گے۔
عامرمیرکاکہنا تھا کہ یکم نومبر سے 29 فروری تک بجٹ کی منظوری دی گئی ہے جبکہ بجٹ کا مجموعی تخمینہ 2076 بلین روپے ہے ۔
عامر میر نے بتایا کہ ہیلتھ سیکٹر کا بجٹ 208 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ ترجیحی منصوبوں کیلئے 10 ارب اور آئی ٹی کیلئے 2ارب متخص کئے گئے ہیں، 40 کروڑ روپے نگران کابینہ نے کریک ڈاؤن کیلئے مختص کئے ہیں۔