چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے اپیل ہے ایک بار پھر قومی سلامتی پر اجلاس بلائیں۔
گورنر ہاؤس لاہور میں افطار ڈنر اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خوشی ہے گورنر ہاؤس پنجاب سے جئے بھٹو کے نعرے سننے میں آ رہے ہیں، ملکی سیاست میں پیپلز پارٹی کا اہم کردار ہے، پاکستان دہشتگردی کی صورت میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے، ایک بار پھر دہشتگردی کا خطرہ نظر آ رہا ہے اور دہشتگردی کا خطرہ نیشنل سیکیورٹی بحران بن چکا ہے، دہشتگرد تنظیمیں بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حملے کر رہی ہیں، دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے پورے پاکستان کو ایک ہونا چاہیے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک میں نفرت کی سیاست عروج پر ہے، عوام غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کر رہے ہیں، عوام سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کی طرف دیکھ رہے ہیں لیکن سیاست میں تقسیم ہے اور قومی معاملات پر بھی اتفاق رائے پیدا کرنا مشکل ہوچکا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی جماعتوں نے نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں شرکت نہیں کی، وزیراعظم سے اپیل ہے ایک بار پھر قومی سلامتی پر اجلاس بلائیں اور جو جماعتیں اجلاس میں نہیں آسکیں حکومت کو انہیں قائل کرنا چاہیے، سیاسی جماعتوں کو ذاتی مسائل چھوڑ کرعوام کا دفاع کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو کہا سیاسی جماعتوں سے بات کیلئے پیپلز پارٹی جو کر سکتی ہے کرے گی، ہم نے پہلے بھی دہشتگردی کو شکست دی تھی ، دوبارہ مقابلہ کر کے شکست دیں گے، عوام کے کئی مسائل ہیں ، ان میں سے ایک دہشتگردی اور معاشی بحران ہے، اپوزیشن لیڈر اور ان کی پارٹی سے اپیل ہے لیڈر کی رہائی کے علاوہ بھی معاملات پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ اُمید ہے دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے سیاسی اتفاق رائے پیدا کر سکیں گے، ہم حکومت کو بھی مثبت ان پٹ دے سکتے ہیں، اپوزیشن کو بھی دعوت دیتے ہیں تنگ نظری کی سیاست چھوڑے ، قیدی کو رہا کیا جائے یہ پی ٹی آئی کارکنان کی دلچسپی ہوگی لیکن پیپلزپارٹی کارکنان کی نہیں، ہماری کوشش رہے گی کہ مسائل کا حل نکالیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد شاید گورنر ہاؤس کے پاس زیادہ وسائل نہ ہوں، گورنر پنجاب نے عوام کو عزت دینی ہے ، دلوں پر راج کرنا ہے، گورنر پنجاب نے گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کیلئے کھول کر رکھنے ہیں۔