پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 14 مارچ 2025 تک 16.015 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 11.146 ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس موجود ذخائر 4.869 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق، ہفتہ 14 مارچ 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 49 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور یہ 11.146 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔ اس سے پچھلے ہفتے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے باعث اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 152 ملین ڈالر کی کمی ہوئی تھی، جس سے ذخائر 11.097 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔
اس سے ایک ہفتہ قبل، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 27 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا اور وہ 11.249 ارب ڈالر تک پہنچ گئے تھے، جبکہ اس سے بھی پہلے کے ہفتے میں ذخائر میں 21 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کے بعد یہ 11.222 ارب ڈالر ہوگئے تھے۔
14 فروری 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 35 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 11.201 ارب ڈالر تک پہنچے۔ تاہم، اس سے پچھلے ہفتے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے سبب ذخائر میں 252 ملین ڈالر کی کمی ہوئی تھی، جس کے بعد یہ 11.166 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔
31 جنوری 2025 کے ہفتے میں، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 46 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور یہ 11.418 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جبکہ اس سے پہلے کے ہفتے میں 76 ملین ڈالر کی کمی کے بعد ذخائر 11.372 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے تھے۔
17 جنوری 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں، بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے باعث اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 276 ملین ڈالر کی کمی ہوئی اور یہ 11.448 ارب ڈالر رہ گئے۔