حکومت پاکستان کی طرف سے غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کو 31 اکتوبر کے دیئے گئے وقت سے پہلے انہوں نے انخلاء کا سلسلہ شروع کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان سے غیر قانونی مقیم افغانوں کے انخلا میں حکومت کی جانب سے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن میں 2 دن باقی ہیں۔ پاک افغان طورخم بارڈر پر رضاکارانہ واپسی کے لیے غیرقانونی مقیم افغانوں کا رش لگ گیا ہزاروں کی تعداد میں غیر قانونی افغان مہاجرین افغانستان واپس جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پنجاب کے نگران وزیراطلاعات نے کہا تھا کہ 31اکتوبرکوغیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے واپس جانے کی ڈیڈلائن ہے 99ہزار غیر ملکیوں کی میپنگ کی گئی33ہزار مکمل طور غیر قانونی ثابت ہوئے ہیں انہیں ڈی پورٹ کیا جائیگا۔
جان اچکزئی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان سے 13 لاکھ غیر قانونی افراد کو نکالنے سے متعلق فیصلہ برقرار ہےحکومت نے غیر ملکیوں کو قبل از وقت فیصلے سے متعلق آگاہ کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خبر پختونخوا کے تارکین وطن کو خیبر پختونخوا سے نکالا جا ئے گاپنجاب اور سندھ سے آنے والے تارکین وطن کو چمن بارڈر سے نکالا جائے گاپنجاب سے آنے والے تارکین وطن کو ہفتہ اور سندھ، پیر جمعہ اور بدھ کے روز بارڈر پار کرایا جائے گا۔
وزیر اطلاعات بلوچستان نے کہا کہ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد غیر قانونی غیر ملکیوں کو پناہ یا رہائش فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی اگر کہیں بھی غیر قانونی تارکین وطن پائے گئے تو مکان مالک کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ڈیڈلائن کے ختم ہونے کے بعد موثر کارروائی کا آغاز ہوگا غیر قانونی تارکین وطن کی پراپرٹی ضبط کر لی جائےگی ۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو