صنم جاوید نےآئی جی پنجاب سمیت دیگرکیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائرکردی جبکہ لاہورکی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی عسکری ٹاورجلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ضمانت پرسماعت کرتے ہوئے وکلاکو دلائل کے لئے طلب کرلیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق صنم جاوید نے اپنے وکیل شکیل پاشا ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائرکی۔ درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی اولاہور سمیت دیگر پولیس افسران کوفریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ عدالتی حکم پرآئی جی پنجاب سمیت دیگرافسران نے مقدمات کی رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کرائی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پولیس نے بتایا تھا صنم جاوید پر دو مقدمات درج ہیں۔ عدالت میں غلط بیانی کی گئی اورصنم جاوید کو مزید دو مقدمات میں گرفتار کیا گیاصنم جاوید کو مزید دو مقدمات میں اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا گیا۔ لہذا لاہورہائیکورٹ پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرےصنم جاوید کی درخواست پرپیر کے روز سماعت کا امکان ہے۔
دوسری طرف انسداد دہشتگری عدالت کے جج ارشد جاوید نے ضمانت پر سماعت کی۔ ملزمہ ڈاکٹریاسمین راشد نے ضمانت بعد از گرفتاری دائرکررکھی ہے۔درخواست گزارکے وکیل کے مطابق ملزمہ جوڈیشل ریمانڈ میں ہیں۔پولیس کومزید تفتیش کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نےموقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد ماضی میں بھی عدالتوں میں پیشی ہوتی رہی ہیں وہ عدالتوں کا احترام کرتی ہیں۔عدالت ضمانت بعدازگرفتاری منظورکرے۔عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے وکلا کو دلائل کے لیے تین نومبر کو طلب کرلیا۔ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف تھانہ گلبرگ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو