سیکیورٹی اداروں کی جانب سے غیر ملکیوں کی بے نامی جائیدادوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، ملک بھر میں غیرقانونی تارکین وطن کے بے نامی اثاثوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق 31 اکتوبر کے بعد فارن ایکٹ کی دفعہ تین ملک گیر سطح پر نافذ ہوگی۔ ڈیڈ لائن کے بعد جائیدادوں کو عدم فروخت پر ضبط کر کے نیلام کیا جائے گا۔ یکم نومبر کے بعد غیر قانونی باشندوں کو حراستی مراکز میں رکھا جائے گا۔
دوسری جانب بلوچستان حکومت نے غیرقانونی طور مقیم افغان باشندوں کی وآپسی کے لیے چمن کے علاوہ قلعہ سیف اللہ اور چاغی میں بھی کراسنگ پوائنٹ کھولنے کا اعلان کردیا۔ نگران صوبائی وزیراطلاعات جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ چمن اور اسپن بولدک میں رہنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو رعایت نہیں دے رہے ہیں۔ افوائیں بے بنیاد ہیں۔
جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ریاست نے غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو ملک سے بے دخل کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔ چمن یا دیگر علاقوں میں رہنے والے افراد کو رعایت نہیں دے سکتے۔ حکام کے مطابق ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف موثرکارروائیوں کا آغاز کردیا جائے گا۔ جائیدادیں بھی ضبط کی جائیں گی۔