ورلڈ کپ کے اہم میچ میں آسٹریلیا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو 5 رنز سے شکست دیدی، کیوی ٹیم 389 رنز کے تعاقب میں 383 رنز بناسکی، راچن رویندرا کی جارحانہ سنچری بھی رائیگاں گئی۔
ورلڈ کپ 2023 کے بھارت میں سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں، آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 389 رنز کا ہدف دیا۔
نیوزی لینڈ کو 61 رنز کی اوپننگ شراکت ملی تاہم ڈیون کونوے 28 اور ول ینگز 32 رنز بنا کر پویلن لوٹ گئے، تاہم راچن رویندرا اور ڈیرل مچل کے درمیان 96 رنز کی قابل قدر شراکت قائم ہوئی۔
ڈیرل مچل 54 رنز بنا کر پویلین لوٹے جس کے بعد رویندرا نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 89 گیندوں پر 116 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں 5 چھکے اور 9 چوکے شامل تھے۔
ٹام لیتھم 21 اور گلین فلپس 12 رنز بنا کر وکٹیں گنوا گئے، مچل سینٹنر 17 اور میٹ ہنری 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ جیمز نیشم نے آخری وقت تک مزاحمت جاری رکھی اور 39 گیندوں پر 3 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 58 رنز جڑ دیئے تاہم ٹیم کو فتح نہ دلاسکے، ٹرینٹ بولٹ 10 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
کیوی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 383 رنز بناسکی، آسٹریلیا نے میچ 5 رنز سے اپنے نام کرلیا۔
کینگروز کی جانب سے ایڈم زمپا نے 3، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل آسٹریلوی ٹیم نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 49.2 اوورز میں 388 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ آسٹریلیا کی طرف سے ٹریوس ہیڈ نے 67 گیندوں پر109رنز بنائے، جبکہ جوش انگلس نے 38،پیٹ کمنز نے37، مچل مارش نے36رنزبنائے،ڈیوڈوارنر نے 81 اور گلن میکس ویل نے41 رنز کی اننگز کھیلی۔
دوسری جانب نیدر لینڈز کی بنگلادیش کے خلاف بیٹنگ جاری ہے۔ نیدرلینڈز نے بنگلا دیش کے خلاف ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کرنےکا فیصلہ کیا ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان یہ میچ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلا جارہا ہے۔
اس ورلڈ کپ میں اب تک دونوں ٹیمیں پانچ پانچ میچ کھیل کر ایک ایک میچ ہی جیت سکی ہیں۔پوائنٹس ٹیبل پر بنگلادیش آٹھویں اور نیدر لینڈز دسویں یعنی آخری نمبر پر ہے۔
پاکستانی ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی کیسے ممکن؟
ممکنہ طور پر اگر آج نیوزی لینڈ آسٹریلیا کو شکست دے دیتا ہےتو پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔
سیمی فائنل تک رسائی کے لیے پاکستان کی راہ میں سب سے بڑا چیلنج اس وقت آسٹریلیا کی ٹیم ہے جو اب تک اپنے 5 میں سے 3 میچ جیت چکی ہے اور پاکستان کو اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے نہ صرف اس کے چار میں سے تین یا کم از کم دو میچوں میں ناکامی کی دعا کرنی ہو گی بلکہ ساتھ ساتھ اپنا رن ریٹ بھی بہتر بنانا ہو گا۔
البتہ اگر پانچ مرتبہ کی چیمپیئن آسٹریلین ٹیم اپنے چار میں سے دو میچز جیت جاتی ہے تو ایسی صورت میں معاملہ نیٹ رن ریٹ پر چلا جائے گا اور پاکستان اور آسٹریلیا میں سے بہتر رن ریٹ کی حامل ٹیم اگلے مرحلے میں جگہ بنا لے گی۔ اگر آسٹریلیا کی ٹیم اپنے 4 میں سے 3 میچز جیت لیتی ہے تو پاکستان اور انگلینڈ دونوں ہی ٹیمیں ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گی۔