وفاقی حکومت کی جانب سے فیض آباد دھرنا کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
فیض آباد دھرنا کیس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کر دی ہے اور کمیٹی نے کام کا باضابطہ طور پر آغاز بھی کر دیا ہے۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے کیس پر عملدر آمد سے متعلق پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ حقائق کا پتہ لگانے کیلئے 3 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹری دفاع اور ڈائریکٹر انٹر سروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی ) شامل ہیں۔
فیکٹ فاٸنڈنگ کمیٹی طے شدہ ٹی او آرز کے تحت کام کرے گی، فیض آباد دھرنے کے ذمہ داران اور ہینڈلرز کا تعین اور اس بارے رپورٹ مرتب کرے گی کہ فیض آباد دھرنا منیج کرنے کے احکامات کس نے دیٸے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کمیٹی اپنی سفارشات بھی مرتب کرے گی جبکہ متعلقہ شواہد کا جائزہ اور گواہان کے بیانات بھی قلمبند کرے گی۔
فیکٹ فاٸنڈنگ کمیٹی کا ٹی او آرز سے متعلق اجلاس 26 اکتوبر کو ہو چکا ہے جبکہ کمیٹی یکم دسمبر تک اپنی رپورٹ وزارت دفاع کو جمع کروائے گی۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ کمیٹی کی حتمی رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کرنے کی مہلت دی جائے۔